28دسمبر 2017کو پارلیمنٹ میں طلاق ثلاثہ کو جرم قرار دینے کے لئے ایک بل پیش کیا گیا. لوک سبھا میں بحث کے بعد پاس کر دیا گیا راجیہ سبھا میں منظوری کے لیے بھیج دیا گیا جس کا منظور ہونا طے ہے.
اس وقت اس کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا اور نہ ہی میری اتنی وقعت ہے بس اتنا ہی جانتا ہو کہ اس طرح کی چیزیں ہمیشہ سے ہوتی رہی ہیں. شرار بولہبی ازل سے چراغ مصطفوی سے شتیزہ کار رہا ہے. مگر 1400 سالہ تاریخ شاہد ہے کہ سب نے اپنے منہ کی کھائی ہے اگر مسلمانوں نے ثابت قدمی دکھائی....
رب قدیر نے قرآن مجید میں مومنین کے لیے فرمایا ہے کہ تم ہی غالب رہوگے، لہٰذا مسلمانوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ اگر ہر محاذ پر شکست کھا رہے ہیں تواسی بات کا احتساب کریں کہ کمی کہاں سے آ رہی ہے؟؟؟
اصل مسئلہ یہ ہے کہ ہماری اکثر آبادی یہ بھی نہیں جانتی کہ مسئلہ کیا ہے..........؟؟؟
اس بات پر کوئی دلیل دینے کی ضرورت نہیں ہے کہ یہ بل پاس ہو چکا ہے لیکن متحد ہوکر حکومت سے اس بل کو واپس لینے کے مطالبے کے بجائے ہمارے سوشل میڈیا کے کچھ سورما یہ fake خبر چلا رہے ہیں کہ
"مودی حکومت پر سپریم کورٹ کی پھٹکار. قرآنی احکام میں کوئی رد و بدل نہیں.............. "
میں بس اتنا کہوں گا کہ
دل کو خوش رکھنے کو غالب یہ خیال اچھا ہے
ارے صاحب اپنی قوم کو پڑھاؤ لکھاؤ باعمل بناؤ، ان کو صحیح کرو، نظام کائنات کو نہیں بدل پاؤگے، جو محنت کرتا ہے وہی کامیاب ہوتا ہے، مجاہدہ کرنے والا مشرک بھی ہوا میں اڑنے لگتا ہے، آر. ایس. ایس اور دوسری ہندووادی جماعتوں نے اپنے ایجنڈوں کو کامیاب کرنے کے لیے مسلسل اسی80 برسوں تک محنت کی ہے. اور ہم نے اپنے وجود کو بچانے کے لئے کیا کیا..........؟؟؟
تقسیم ملک کے بعد اس ملک میں ہماری حیثیت اس ملک کی سیاست میں کھانے میں نمک کے برابر رہی مگر کیا ہم نے ملکی آئین میں موجود حقوق کا استعمال کرکے حیثیت اٹھانے کی کوشش کی؟؟؟؟
ہمیں محاسبہ کرنا چاہیے کیا اس ملک میں ہماری اپنی شبیہ خراب کرنے میں ہم خود ذمہ دار نہیں.......؟؟؟؟
ہمیں خود سے سوال کرنا چاہیے کہ کیا ہم نے اسلامی تعلیمات کو خود اپنوں تک پہنچایا......؟؟؟
بہر کیف ہمیں ایک بار سوچنا چاہیے کہ ہم کیسے مسلماں ہیں بھائی!!! ہم کیسے مسلماں ہیں بھائی!!!
حق یہی ہے کہ ہمیں خود اپنے مسلمانوں کے اندر اسلامی روح بیدار کرنا چاہیے، اس طرح کے قانون سے شریعت پر کچھ آنچ نہیں آ سکتی،کیوں کہ ملکی قانون بنانا ضرور ایوان میں بیٹھے اسلام دشمنوں کے ہاتھ میں ہے لیکن اگر ہم شریعت کے قانون کو مسلمانوں کے اندر بھر دیں تو ان کا قانون دھرا کا دھرا رہ جاےگا....... الحق یعلو ولا یعلی علیہ
*
0 Comments