سوچو اور اللہ کا شکر کرو
(ماخوذ از ’’لا تحزن‘‘ د۔عائض القرنی)
ترجمہ: غلام سید علی علیمیؔ
اللہ کی نعمتیں دیکھو! سر سے پاؤں تک ہمیں گھیرے ہوئے ہے(اگر اللہ کی نعمتیں گنو تو شمار نہ کرسکو گے-١- )، صحت وسلامتی، روٹی کپڑا اور مکان، ہوا اور پانی، ارے تمھارے پاس پوری دنیا ہے اور تمھیں خبر نہیں!تمھارے پاس زندگانی ہے اور تمھیں پتا نہیں۔( تمہیں بھرپور دیں اپنی نعمتیں ظاہر اور چھپی - ٢-) تمھارے پاس دوآنکھیں ہیں، زبان ہے، دو ہونٹ ہیں، دو ہاتھ ہیں ، دو پاؤں ہیں(تم اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے - ٣-) کیا یہ آسان بات ہے کہ تم اپنے قدموں سے چل رہے ہو، جب کہ بہت سے پیر بے کار ہو چکے ہیں؟تم اپنی ٹانگوں پر کھڑے ہو جب کہ بہت سے پیر کٹ چکے ہیں؟ کیا یہ چھوٹی بات ہے کہ تم نیند بھر سوتے ہو جب کہ درد و کرب نےبہت سی نیندیں حرام کر رکھی ہیں؟ تم لذیذ کھانوں سے اپنا پیٹ بھرتے ہو اور ٹھنڈا پانی پیتے ہو اور بہت لوگ ایسے ہیں جن کو بیماری کی وجہ سے کھانا پانی عذاب معلوم پڑتا ہے؟ سوچو تمھارے کان بہرے پن سے محفوظ ہیں، غور کرو ! تمھاری آنکھیں اندھے پن سے دوچار نہیں ہیں، اپنے چمڑے کو دیکھو کوڑھ اور سفید بیماری سے محفوظ ہے، دیکھو اپنے دل و دماغ کو کہ وہ صحیح و سلامت ہے، تم پاگل یا بھلکّڑ نہیں ہو۔
کیا تم اپنی صرف ایک آنکھ احد پہاڑ( - ٤-)کے برابر سونے کے بدلے دے سکتے ہو؟کیا تم ثھلان پہاڑ (٥)کے برابر چاندی کے بدلے اپنی سننے کی قوت فروخت کر سکتے ہو؟ کیا تم زھرا محلات کے بدلے اپنی زبان بیچ کر گونگا ہو نا پسند کروگے؟ کیا تم ہیرے ،جواہرات کے بدلے اپنے ہاتھ کٹا کر لولا ہو جانا چاہوگے؟ارے تمھارے پاس بے تحاشا نعمتیں ہیں،بےپایاں فضل الٰہی ہے، لیکن تمھیں خبر ہی نہیں، غم زدہ، مغموم،پریشان اور مایوس رہتے ہو، تمھارے پاس گرم روٹی ہے، ٹھنڈا پانی ہے، میٹھی نیند ہے، فلاح و صلاح ہے، تم اس کی فکر کرتے ہو جو ہاتھ سے نکل گیا اور جو ہے اس پر شکر نہیں کرتے، مالی نقصان سے پریشان ہوتے جب کہ تمھارے پاس ترقی کی کنجی ، ڈھیر ساری اچھی چیزیں ہیں ، تمھارے پاس صلاحیتیں ہیں، نعمتیں ہیں، اور بہت سی چیزیں ، سوچو اور اللہ کا شکر کرو( اور خود تم میں تو کیا تمہیں سوجھتا نہیں(٦ ) اپنے آپ میں غور کرو، تمھارے گھر والے، تمھارا گھر، تمھارا کام کاج، تمھاری ترقی، تمھارے دوست ، اور پوری دنیا تمھارے پاس ہے ( اللہ کی نعمت پہچانتے ہیں پھر اس سے منکر ہوتے ہیں (٧)
١--وَ اِنْ تَعُدُّوْا نِعْمَتَ اللّٰهِ لَا تُحْصُوْهَاؕ(ابراھیم ۳۴)
٢--اَسْبَغَ عَلَیْكُمْ نِعَمَهٗ ظَاهِرَةً وَّ بَاطِنَةًؕ(لقمان ۲۰)
٣--فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(رحمٰن ۱۳)
٤-- یہ مدینہ منورہ کے شمال میں ایک پہاڑ ہے،یہ ۱۰۷۷؍فٹ بلند ہے
٥--ریاض کے علاقے کا ایک پہاڑ ہے جو ۳۶۹۱؍فٹ اونچا ہے
٦--وَ فِیْۤ اَنْفُسِكُمْؕ-اَفَلَا تُبْصِرُوْنَ(الذاریٰت ۲۱)
٧--یَعْرِفُوْنَ نِعْمَتَ اللّٰهِ ثُمَّ یُنْكِرُوْنَهَا(النحل ۸۳)
0 Comments