رسول ختمی مرتبت علیہ السلام و التحیة کی پیشین گوئی کے مطابق اب تک بہت سارے جھوٹے مدعیان نبوت پیدا ہوئے مگر ان میں سب سے بڑا وسیع الاثر اور دیرپافتنہ مرزاغلام احمد قادیانی کی شکل میں رونما ہوا،اس فتنہ کی اساسی تحریک انگریزوں نے برپا کی تھی،اسی لیے اسلام اور مسلمانوں کو سب سے زیادہ نقصان اسی فتنے سےپہونچا.
قادیان سے 1901ء میں مرزا نے دعوی نبوت کیا اور پھر انگریزوں کی مالی وفکری پشت پناہی سے یہ تحریک پوری دنیا میں پھیل گئی،اس فتنے کے عزائم بے حد خطرناک تھے،اسی لیے تمام مکاتب فکر بالخصوص اہل سنت وجماعت نے اس کی تردید میں جان کی بازی لگادی،بر صغیر پاکستان وہندوستان کے ساتھ پوری دنیا کے حساس اہل علم نے اس کی بیخ کنی میں شب وروز ایک کردیے،وہ شخصیات جنھوں نے تحریری وتقریری طور سے قادیانیت کارد بلیغ فرمایا ان میں پیر سید مہر علی گولڑوی، امام اہل سنت اعلی حضرت امام احمد رضا بریلوی اور قاید اہل سنت علامہ شاہ احمد نورانی کے اسما سر فہرست ہیں،امام اہل سنت کے بعد آپ کے جس عظیم خلیفہ نے قادیانیت کی شہ رگ کاٹی اور عالمی سطح پر اس کو رسوا کیا وہ مبلغ عالم اسلام خلیفہ اعلی حضرت علامہ عبد العلیم صدیقی میرٹھی علیہ الرحمہ کی ذات ہے،آپ ایک عالمی مبلغ تھے،ماریشش آپ کا خاص تبلیغی حلقہ تھا،ایک دعوتی سفر کے دوران وہاں پر قادیانیت کے سرخیل ایک حافظ جی نے ایک اشتہار نکالا جس کا نام تھا "حقیقت کا اظہار"جس میں مرزائی عقاید ونظریات کی تصحیح کے ساتھ اہل سنت کے متفقہ عقاید کی تردید کی گئی تھی،اس وقت مبلغ اسلام نے قلم برداشتہ سفر کی حالت میں اس اشتہار کا جواب"مرزائی حقیقت کا اظہار"کے نام سے دیا تھا،اس کتاب نے خطہ ماریشش میں قایانیت کے تا بوت میں آخری کیل ٹھونک دی اوروہاں سے اس کا پتہ صاف ہوگیا.
اس کتاب کی زبان سلیس،اسلوب داعیانہ اور طرز محققانہ ہے،اس لیے اس کو بڑی مقبولیت حاصل ہوئی،ورلڈ اسلامک مشن پاکستان سے بھی اس اشاعت اور عالمی سطح پر ترسیل ہوئی،عصر حاضر میں جب کہ قادیانیت جدید وسائل وذرائع ابلاغ سے استفادہ کرکے پوری دنیا میں اس تحریک کو عام کررہی ہے،ضرورت تھی کہ ایک بار پھر سے اس کرشماتی کتاب کو جدید تحقیق اور اصول کتابت کی رعایت سے ساتھ منظر عام پر لایا جائے،خدا بھلا کرے فخر اشرفیہ،مفتی اعظم ہالینڈ،کنوینر ورلڈ اسلامک مشن ہالینڈ،بانی المجع النورانی علیمیہ جمداشاہی بستی،موسس مبلغ اسلام ریسرچ سینٹرمبئی وجمداشاہی،ہالینڈ میں قاید اہل سنت شاہ احمد نورانی کی دعوتی امانتوں کے امین حضرت علامہ الحاج مفتی شفیق الرحمن عزیزی کا جنھوں نے رد قادیانیت میں موثر اقدام کرتے ہوئے عروس البلاد ممبئی میں شان دار انٹرنیشنل کانفرنس کا انعقاد کرنے کے بعد حال ہی میں مبلغ اسلام کی مذکورہ کتاب مبلغ اسلام ریسرچ سینٹر سے اشاعت کروائی ،واقعی آپ کا یہ کارنامہ زریں حروف سے لکھےجانے کے لائق ہے،مبلغ اسلام اوررد قادیانیت میں مجاھدانہ کردار ادا کرنے والی عظیم شخصیت قائد اہل سنت کی روحیں آپ کے اس کار خیر سے خوش ہوں گی.
واضح رہے حضرت شفیق ملت نے ماضی قریب میں 7جنوری 2019 کوممبی میں ایک عظیم الشان ختم نبوت کانفرنس منعقد کرکے عالمی سطح پر قادیانیت کی تردید فرمائی تھی،اس کانفرنس میں ملک وملت کی نمائندہ شخصیات نے شرکت کی تھی،میرے اپنے علم کے مطابق ہندوستان میں یہ سب سے بڑی ختم نبوت کانفرنس تھی جس کے نتائج بھی بہت عمدہ برآمد ہوئے ،اس کانفرنس کے انعقاد میں آپ کے ساتھ معین العلما حضرت علامہ معین الحق علیمی صاحب سابق صدر اعلی دارالعلوم علیمیہ جمداشاہی کا خصوصی کردار بھی ناقابل فراموش ہیں،مولائے کریم خاتم النبیین علیہ السلام کے صدقے ان دونوں شخصیات کو سلامت رکھے.
آمین
کمال احمد علیمی
علیمیہ جمداشاہی
0 Comments