Time & Date

Ticker

6/recent/ticker-posts

Are we (India) not helpless in front of America?

امریکہ کی چودھراہٹ۔۔۔اور بھارت  

پوری دنیا اس وقت عالمی وبا کویڈ۔۱۹ سے دوچار ہے، دنیا بھر میں کورونا متاثرین کی تعداد تقریباً ۱۹؍لاکھ تک پہنچ چکی ہے،اور مہلوکین کی تعداد۱۸؍ہزار سے زیادہ ہو چکی ہے، اس وبا سے سب سے زیادہ متاثر ملک اس وقت امریکا ہے، جس میں کویڈ۔۱۹ سے ۲۲؍ہزار سے زیادہ موتیں ہو چکی ہیں(تازہ صورت حال کے لئے یہاں کلک کریں)۔۔بھارت میں متاثرین کی تعداد ۱۰؍ہزار سے زیادہ ہو چکی ہے جب کہ تقریباً ساڑھے تین سو موتیں ہوئی ہیں۔(تازہ صورت حال کے لئے یہاں کلک کریں)۔

دنیا کی حکومتیں اپنے  شہریوں کو بچانے کے لیے جتنا بن پڑ رہا ہے کر رہی ہیں،لیکن ان سب میں امریکا اپنی چودھراہٹ پر اتر آیا ہے، اور ڈنڈا لے کر پوری دنیا کو ہانکنے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن کیا اس کی یہ چودھراہٹ برقرار رہے گی، ہمیں نہیں معلوم کہ اس بَلا کے بعد دنیا کیسی ہوگی؟ لیکن اتنا ضرورکہہ سکتا ہوں کہ یہ بَلائیں اور وبائیں مغروروں کا غروردفن کرنے کے لیے ہی آتی ہیں، جس کا مشاہدہ ماضی میں ہو چکا ہے اور حال میں بھی ہو رہا ہے۔۔
بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق 4؍ اپریل کو  برلن(جرمنی) حکومت نے   امریکا پر ‘‘نئے زمانے کی ڈاکہ زنی’’ کا الزام لگایا، وجہ یہ تھی کہ ٹرمپ حکومت نے امریکی کمپنی میں بنے  دو لاکھ ماسک کو بین کاک سے واپس کرا لیا، جو کہ جرمنی نے  آرڈر کیے تھے، ٹرمپ نے اس وقت کہا تھا :‘‘ہمیں ان چیزوں کی فوری طور پر اندرونِ ملک استعمال کی ضرورت ہے، ہمیں ان کو رکھنا ہوگا’’۔

4؍اپریل ہی کو بھارت نے ملیریا میں کام آنے والی دوا‘‘ ہائیڈروکسی کلوروقوین’’کے برآمد(export) پر  مکمل پابندی عائد کی، بھارت نے  وہی کیا تھا جو اس وقت اسے کرنا چاہیے تھا، لیکن امریکی صدر کو یہ بات پسند نہ آئی، 6؍اپریل کو وہائٹ ہاؤس میں میڈیا بریفنگ میں انھوں نے  دوا کی اکسپورٹ پر پابندی نہ ہٹانے کی صورت میں بھارت کو دھمکی دیتے ہوئے کہا:

’’اس دوا کے اکسپورٹ پر بھارت کے روک کا فیصلہ مُجھے پسند نہیں، بلکہ یقینی طور پر جوابی کارروائی ہوگی، اور کیوں نہ ہو؟‘‘

صاف لفظوں میں امریکا نے بھارت کو بغیر کسی تردّد کے دھمکی دی، اور بھارت کو مجبوراً صرف امریکا ہی نہیں بلکہ دوسرے کئی ملکوں کے لیے بھی ضروری دواؤں  کے اکسپورٹ کا راستہ کھولنا پڑا، حکومت نے اگرچہ دواؤں پر پابندی میں نرمی کرتے وقت یہ کہا کہ ہم ‘‘انسانیت’’ کے لیے ایسا کر رہے ہیں، لیکن احمق ترین انسان بھی سمجھ جائے گا کہ یہ صرف امریکہ کی دھمکی کی وجہ سے ہوا، اور ہمارے مضبوط ‘‘لیڈر ’’کے پاس  اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔

برسر اقتدار پارٹی بھاجپاہی کے  راجیہ سبھا ایم پی سبرمنیم سوامی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا: ‘‘بھارت کا کویڈ۔۱۹ سے مقابلہ میں مددگار دوا ہائیڈروکلوروقوین پر لگے روک  کو ہٹا دینے سے یہ پیغام گیا کہ بھارت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے، اور ٹرمپ کی دھمکی سے بھارت ڈر گیا، یہی تاثر ملک کے کونے کونے میں گیا ہے‘‘

11/اپریل کو تمل ناڈو میں 4/لاکھ ریپڈ ٹیسٹ کٹس چین سے در آمد ہونے   والے تھے ، لیکن وہ بھی امریکہ چلے جاتے ہیں، وہ بھی ایسے وقت میں جب بھارت میں بھی متاثرین کی تعداد دس ہزار کے قریب پہنچ چکی تھی۔۔۔۔

یہ سب کوئی عام بات نہیں ہے لیکن بھارت میں کوئی بڑا مدّعا نہیں بنا اور نہ ہی بن پائے گا کیوں کہ یہاں کی  میڈیا مدرسوں میں اسٹنگ آپریشن کرنے میں مصروف ہے۔









Post a Comment

1 Comments