Time & Date

Ticker

6/recent/ticker-posts

رضویات میں ایک نئے باب کا اضافہ



A New Window To Razavism

💐💐💐💐💐💐💐
اعلی حضرت امام احمد رضا خان علیہ الرحمہ کی تصنیفات وتالیفات پر آپ کی حیات ہی سے اصحاب نظر و فکر نے لکھنا شروع کر دیا تھا ، جس کا سلسلہ ہنوز جاری ہے، یہاں تک کہ میدان علم وتحقیق میں ’’غالبیات‘‘، ’’اقبالیات‘‘ وغیرہ کی طرح ’’رضویات‘‘ کا ایک مکمل جہان آباد ہو چکا ہے۔

بایں ہمہ ’’اسرائیلیات‘‘ کے بارے میں رضوی تحقیقات پر اب تک کوئی کام نہیں ہوا تھا، بلکہ یوں کہیں کہ اس موضوع پر ایک مقالہ بھی نہیں لکھا گیا تھا، خدا بھلا کرے حضرت مولانا کمال احمد علیمی نظامی ، استاذ دارالعلوم علیمیہ جمدا شاہی کا، جنھوں نے اس موضوع پر مقالہ بھی لکھا اور پھر مستقل کتاب بھی۔۔

کتاب کا دیدہ زیب ٹائٹل تو آپ نے دیکھ ہی لیا، اب کتاب کے مندرجات کے بارے میں کچھ اصحاب نظر وفکر کے تاثرات ملاحظہ فرمائیں۔۔

 ←استاذ الاساتذہ ، ادیب شہیر حضرت علامہ فروغ احمد اعظمی مصباحی.شیخ الحدیث دارالعلوم مدینۃ العربیہ، دوست پور، سلطان پوروسابق صدر المدرسین دارالعلوم علیمیہ جمدا شاہی، بستی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
’’رضویات کے باب میں یقیناً یہ ایک نئے پہلو کی کھوج ہے ، اس کے لیے مرتب کی جتنی بھی قدر دانی کی جائے کم ہے، رضویات پر کام کرنے والوں میں ہمارے مولانا خصوصی ایوارڈ کے مستحق ہیں، اگر قدر ہوئی تو ان سے ایسے اور بھی بہت سے انوکھے کام کی امید کی جا سکتی ہے، مکمل قدر دانی اور اجر کی امید تو اللہ تعالیٰ ہی سے ہے۔‘‘

 شروع کتاب میں ایک مبسوط وقیع اور معلوماتی مقدمہ بھی ہے، جو ہمارے دوسرے عزیز حضرت مولانا غلام سید علی علیمی نے بڑی محنت اور دلچسپی سے لکھا ہے، آپ نے یہ مقدمہ لکھ کر کتاب کی وقعت اور بڑھا دی ہے، مقدمہ پڑھنے کے بعد کتاب کی عظمت و اہمیت اور افادیت میں اضافہ ہو گیا ہے۔

  ←سید صابر حسین شاہ بخاری،ضلع اٹک ، پنجاب (پاکستان)

دارالعلوم علیمیہ جمدا شاہی بستی یو پی کے فاضل مدرس حضرت علامہ مولانا کمال احمد علیمی نظامی صاحب زید مجدہ اس حوالے سے اپنی کمر کسی اور بریلی شریف کے علم و قلم کے کوہ ہمالیہ کو سر کرنے کی کوشش فرمائی۔ آپ نے تحقیقات رضا کی روشنی میں کتب تفاسیر میں اسرائیلی روایات کا نہایت عالمانہ اور محققانہ جائزہ لیا اور اسے"امام احمد رضا اور اسرائیلی روایات" کے عنوان سے کتابی صورت میں سامنے لایا۔اللھم زد فزد۔۔ یقیناً یہ رضویات کے باب میں ایک گراں قدر اضافہ ہے ‌۔اس کے صفحہ صفحہ اور سطر سطر سے فاضل مصنف کی محنت وتحقیق ظاہر وباہر ہے۔ 

محبی غلام سید علی علیمی نظامی نے اس پر نہایت معلومات افزاء "تقدیم"رقم فرمائی ہے جس سے اس کتاب کی اہمیت وافادیت اظہر من الشمس ہے۔ رضویات کے حوالے سے اس نہایت اہم کتاب کی اشاعت کی سعادت محبی مخلصی مولانا بشارت علی صدیقی اشرفی حیدر آبادی زید مجدہ کے حصے میں آئی ہے۔ آپ نے حسب روایت اس کتاب کو بھی اپنے ادارے"اشرفیہ اسلامک فاؤنڈیشن حیدر آباد دکن کے زیر اہتمام شائع فرمایا ہے۔ رضویات کے حوالے سے یہ معرکۃ الآرا کتاب لکھنے پر فاضل مصنف اور اس کے ناشر دونوں دنیائے اہل سنت کی جانب سے مبارک باد اور ہدیہ تبریک کے مستحق ہیں۔

 ← چشم وچراغ خانوادہ ٔ امجدیہ، حضرت علامہ مفتی فیضان المصطفیٰ صاحب دامت برکاتھم ، گھوسی شریف، مقیم حال امریکہ، 

حضرت علامہ کمال احمد علیمی نے کمر کَسی اور مجھے یاد ہے اس کام کے دوران کئی مرحلے آئے ، اتار چڑھاؤ کا سامنا رہا، حوصلہ افزائی کے ساتھ حوصلہ شکنی کا بھی سامنا کرنا پڑا ہوگا، مگر حضرت موصوف نے یہ مہم سر کی اور سرخرو ہو کر نکلے، اور قوم کو رضویات کے حوالے سے ایک ایسی جہت سے روشناس کرایا جس سے قوم مکمل طور پر ناآشنا تھی، جس پر ہند وپاک بلکہ پورے حلقۂ رضویات میں کچھ کام نہ ہوا تھا۔

  ←حضرت علامہ عبد الخبیر مصباحی

حضرت کمال احمد علیمی صاحب قبلہ اسم بامسمی ہیں، کثرت اطلاع، وفور علم ان کے وصف خاص ہیں، ان کا یہ کام رضویات پر ایک بہترین اضافہ ہے. میری نیک خواہشات ان سے وابستہ ہیں. 

اشاعت کے لیے نئے مضامین کے انتخاب پر محبی بشارت علی صدیقی صاحب کو مہارت حاصل ہے. حوصلہ افزائی اور پھر کام کو پائے تکمیل تک لے جانے کا سلیقہ جانتے ہیں۔ اس اہم کتاب کی اشاعت پر وہ خصوصی مبارک بادی کے حق دار ہیں.

 ← محترم ڈاکٹر محمد حسین مشاہد رضوی مالیگاوں

ماشآء اللّٰہ عزوجل بہت خوب سبحان اللہ سبحان اللہ منفرد تحقیقی کام کے لیے مصنف و ناشر دونوں کی خدمت میں گلہائے تہنیت و تبریک پیش کرتے ہوئے مسرتوں سے سرشار ہوں ۔ سلامت رہیں شاد و آباد رہیں ، آمین بجاہ النبی الامین الاشرف الافضل النجیب صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وصحبہ وبارک وسلم

غلام سید علی علیمی, استاذ دارالعلوم مدینۃ العربیہ، دوست پور ، سلطان پور

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ حضرت علامہ کمال احمد علیمی نظامیؔ ہیں ، جنھوں نے کتب امام احمد رضا سے’’اسرائیلیات‘‘ کی ’’کھوج‘‘ کی ہے، اس لیےکہ اس موضوع پر لکھ دینا وہ بھی اتنا کہ مستقل کتاب بن جائے، کھوج اور دریافت کے علاوہ کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
 یہ کوئی’’ہوا میں کی گئی بات‘‘ نہیں، بلکہ حقیقت ہے، مؤلف موصوف نے کتاب کی تیاری میں میدان ’’رضویات‘‘ کے شہسواروں سے جب رہنمائی چاہی، توانھیں یہی جواب ملا کہ اس موضوع پر کچھ نہیں پائیں گے۔۔لیکن حضرت ’’اس موضوع‘‘ پر اتنا پا گئے کہ صفحات کے صفحات بھر گئے، یہ کتب اعلیٰ حضرت میں ’’مخفی خزانے‘‘ کی کھوج ہی تو ہے۔  
 امام اہل سنت نے ’’اسرائیلیات‘‘ کے باب میں بھی بہت کچھ لکھا ہے، کچھ روایتوں کو قبول کیا ہے، اور بہت سی روایتوں کا ردّ بھی کیا، اسرائیلیات سے منسوب رواۃ پر جرح بھی کیا ہے اور کچھ کی تعدیل بھی کی ہے،مؤلف موصوف نے تیس جلدوں او ر ہزاروں صفحات پر پھیلے فتاویٰ رضویہ (جدید) ، سیکڑوں صفحات پر مشتمل ملفوظات اور دیگر کتب امام احمد رضا سے ’’اسرائیلی روایات‘‘ کے تعلق سے امام اہل سنت کے نظریات کو جمع کیا، جس کے لیے ان کی جتنی تعریف کی جائے ، کم ہے۔


😊

Post a Comment

2 Comments

  1. Hi sir mujhe ye kitab pdf se chahiye please aap mujhe de dijiye

    ReplyDelete
    Replies
    1. مجھے افسوس ہے کہ اس کے لیے آپ کو پبلشر سے رابطہ کرنا پڑے گا

      Delete